Month: November 2022

حافظ ”…..پاکستان کا نیا محافظ”…………..(اندر کی بات ؛کالم نگار؛اصغرعلی مبارک)..

Posted on Updated on

حافظ ”پاکستان کا نیا محافظ”…………..(اندر کی بات ؛کالم نگار؛اصغرعلی مبارک)..

حافظ ”پاکستان کا نیا محافظ”…………..(اندر کی بات ؛کالم نگار؛اصغرعلی مبارک)..

محافظ دوسروں کی زندگیاں محفوظ بنا کر میں آسانی پیدا کرتے ہیں اور سرزمین پاکستان کی خاطر تمام خطرات کا ڈٹ مقابلہ فرض عین سمجتے ہیں ان زندگی ملک و قوم کیلئے وقف ہوتی ہے جس خاطر تمام عمر خطررات سے کھیلتے ہیں ۔
ایسے محافظ کہتے ہیں جان ملک و قوم کی امانت ہے اگر ایک محافظ دنیا سے چلا گیا تو ہزارمحافظ اورآ جائیں گے آئیں گےاور کچھ ایسے محافظ بھی ہیں جو تیز لہروں کو رک جانے پر مجبور کر دیتے ہیں ۔کچھ محافظ وہ بھی ہیں جو بغیر ہار مانے دن رات بے خوف و خطر لڑتے ہیں ۔ کچھ ایسے محافظ بھی ہیں جو امن و سکون کے پیغام کو عام کرتے رہتے ہیں مگر جب حالات بگڑنے لگیں تو لڑائی کے شاہین بن جاتے ہیں ،خوش قسمتی سے ملک و قوم کو ایک ایسا محافظ پاکستان ملا جس میں یہ سب خوبیاں موجود ہیں ،اور وہ ہیں ، جنرل حافظ عاصم منیر جنہوں نے پاکستان کے 17ویں آرمی چیف کا عہدہ سنبھال لیا ہے ۔
سبکدوش ہونے والے آرمی چیف جنرل قمر باجوہ نے ایک شاندار تقریب میں جنرل منیر کو ملاکا اسٹک حوالے کر دی جنرل باجوہ کا کہناتھا کہ ”مجھے فوج کی کمان جنرل منیر جیسے قابل افسر کے حوالے کرنے پر خوشی ہے”۔ راولپنڈی میں ایک تقریب میں جنرل قمر جاوید باجوہ نے پاک فوج کی کمان جب اپنے جانشین جنرل عاصم منیر کو سونپی تو فضا نعرہ تکیبر کے واشگاف نعروں سے گونج اٹھی ‘ملی نغموں ”دل دل پاکستان”۔”اے راہ حق کے شہیدو وفا کی تصویرو ” نے ماحول گرما دیا جنرل عاصم منیر نے جب کمان سمبھالی تو میرٹ نے بھی فخر سے سر بلند کرتے ہوے پاکستان کے قومی ترانے کی دھن میں زندباد پاکستان کا نعرہ لگایا دنیا کو پہلی بار پاکستانی قوم کے میرٹ کے مفہوم سے آگاہی حاصل ہوئی اور اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو میں وثوق سے کہہ سکتا ہوں پاکستان دنیا کا بہترین ملک بن جاۓ گا نئے محافظ پاکستان کو دہشت گردی کا خاتمہ کرنے کیلئے نئی حکمت عملی ترتیب دینا ہوگی کیونکہ
پیر کو کالعدم تحریک طالبان نے پاکستان کی حکومت کے ساتھ فائر بندی ختم کرنے کا اعلان کیا تھا۔جس کے بعد کوئٹہ کے علاقے بلیلی میں پولیس اہلکاروں کے ٹرک کے قریب دھماکے میں تین افراد ہلاک جبکہ 23 زخمی ہوئے ہیں۔ اس خودکش دہشت گردآنہ حملے کی ذمہ داری کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے کر لی ہے۔ پولیس حکام کے مطابق خودکش حملہ بدھ کی صبح کوئٹہ کے نواحی علاقے بلیلی میں ہوا۔ ٹرک میں بلوچستان کانسٹیبلری کے اہلکار سوار تھے جو انسداد پولیو ٹیم کی ڈیوٹی کے لیے جا رہے تھے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے پولیس اہلکار، خاتون اور بچے کی ہلاکت پر افسوس اور اہل خانہ سے اظہار ہمدردی کی۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ عسکریت پسندوں اور پولیو کے خاتمے کے قومی ہدف کو حاصل کر کے رہیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کی کارروائیوں سے امن کے قیام کے لیے ہمارے عزم کو کمزور نہیں کیا جا سکتا۔ آرمی چیف جنرل عاصم منیر کو متعدد چیلنجز کا سامنا ہے جس میں سب سے بڑا چیلنج دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ ہے کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے پاکستانی حکومت کے ساتھ جون کی جنگ بندی ختم کرتے ہوئے اپنے دہشت گردوں کو ملک بھر میں حملے کرنے کا حکم دے دیا ہے۔ جس کے بعد بڑے فوجی آپریشن کا امکان ہے۔ ٹی ٹی پی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ تحریک طالبان پاکستان کی وزارت دفاع نے تحریک کے تمام گروپ رہنماؤں، تحصیل عہدیداروں اور گورنرز کو حکم دیا ہے۔ کہ ملک بھر میں جہاں بھی آپ پہنچ سکتے ہیں حملہ کریں ، یہ بیان ایک کھلی دھمکی ہے۔نئے آرمی چیف کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ وہ اپنی عزت اور فوج کی عزت کے لیے اپنا سب کچھ قربان کرنے کا عزم رکھتے ہیں، وہ جدید اور قدیم، دائیں اور بائیں بازو کے درمیان توازن برقرار رکھنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ انکی موجودگی میں ملک سے غداری یا محبت نہ رکھنے والوں کے لیے زمین تنگ ہو جائے گی اور معاملات روایت پسندی سے نہیں جدت سے طے ہوں گے۔ماضی میں بہت برداشت ہو چکا ، اب برداشت کی بھی کوئی حد ہو گی اینٹ کا جواب پتھر سےضرور دیا جائے گا۔نئی عسکری قیادت نے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی اور وزیراعظم شہبازشریف سے الگ الگ ملاقاتیں کی ہیں۔دریں اثنا صدر مملکت عارف علوی نے آرمی چیف جنرل عاصم منیر کو مبارکباد دی ہے ۔ آرمی چیف وزیراعظم شہباز شریف سے بھی ملے۔ وزیراعظم نے جنرل عاصم منیر کو مبارکباد دی اور نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔الگ الگ ہونے والی ملاقاتوں میں ملکی سلامتی سے متعلق اہم امور پر بھی گفتگو کی گئی۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے عفریت سے نمٹنے میں پاک فوج کے کردارپر قوم کو فخرہے، آپ کی قیادت میں فوج سیکیورٹی چیلنجز کا مزید بہتر طریقے سے مقابلہ کریگی۔ وزیراعظم شہبازشریف نے جنرل سید عاصم منیر کو آرمی چیف کا عہدہ سنبھالنے پر مبارک پیش کی،
جنرل سید عاصم منیر ایک بہترین آرمی افسر ہیں، جنرل عاصم منیر اعزازی شمشیر یافتہ، ڈی جی ملٹری انٹیلی جنس، آئی ایس آئی کے سربراہ، کور کمانڈر گوجرانوالہ رہ چکے ہیں۔عمران خان نہیں چاہتے تھے کہ عاصم منیر نئے آرمی چیف بنیں۔ تحریک انصاف نے پورے معاملے کو عاصم منیر کی وجہ سے متنازع بنایا عمران خان کہہ چکے ان کا مسئلہ یہ نہیں کون آرمی چیف بنے، مسئلہ یہ کہ عاصم منیر نہ بن جائیں۔
عمران خان عاصم منیر کو بہت پسند کرتے تھے، انہیں ڈی جی آئی ایس آئی بنایا وہ 6 ماہ اس عہدے پر رہے۔
پھر خبریں آئیں کہ عاصم منیر نے عمران خان کے سامنے ثبوت رکھے جو بنی گالہ اور ان کے اہلخانہ سے متعلق تھے کہ کس قسم کی کرپشن ہورہی ہے۔ جنرل عاصم توقع کر رہے تھے کہ عمران خان ایکشن لیں گے لیکن عمران خان نے جنرل عاصم کے خلاف ایکشن لیا اور انہیں عہدے سے ہٹادیا۔اس لیے عمران خان نہیں چاہتے تھے کہ عاصم منیر آرمی چیف بنیں کیونکہ یہ اصول کا نہیں ان کا ذاتی معاملہ تھا کہ اس وقت کے ڈی جی آئی ایس آئی نے ثبوت رکھے جو اس وقت کے وزیراعظم عمران خان کو اچھے نہیں لگے۔

جنرل عاصم منیر کو 2017 کے اوائل میں ڈی جی ملٹری انٹیلی جنس تعینات کیا گیا۔

اکتوبر 2018 میں ان کو آئی ایس آئی کا سربراہ بنا دیا گیا، تاہم 8 ماہ کی مختصر مدت کے بعد ان کی جگہ جنرل فیض حمید کو ڈی جی آئی ایس آئی مقرر کر دیا گیا۔

بطور لیفٹیننٹ جنرل عاصم منیر 2 سال تک کور کمانڈر گوجرانوالہ رہے جس کے بعد وہ جی ایچ کیو راولپنڈی میں بطور کوارٹر ماسٹر جنرل اپنی خدمات سر انجام دے چکے ہیں۔

جنرل عاصم منیر پہلے آرمی چیف ہوں گے جو ملٹری انٹیلی جنس اور آئی ایس آئی کے سربراہ رہ چکے ہیں، وہ پہلے آرمی چیف ہیں جو اعزازی شمشیر یافتہ ہیں۔

نئے آرمی چیف جنرل عاصم منیر مثالی یادداشت کے حامل اور حافظِ قرآن بھی ہیں۔

انہوں نے بطور لیفٹیننٹ کرنل اپنے شوق کے باعث 38 سال کی عمر میں حفظِ قرآن کی سعادت حاصل کی۔جنرل عاصم منیر نے پاک فوج کے 17 ویں سپہ سالار کی حیثیت سے کمان سنبھالی ہے اس سے قبل ملک کے سب سے پہلے کمانڈر انچیف کا نام جنرل سر فرینک میسروی تھے دوسرے کمانڈر انچیف جنرل ڈگلس گریسی نے 1948 سے لے کر اپریل 1951 تک اپنی ذمے داریاں ادا کیں، 1951 میں تعینات ہونے والے جنرل ایوب خان پاکستان کے پہلے فور سٹار جنرل اور فیلڈ مارشل تھے۔
1958 میں تعینات ہونے والے کمانڈر انچیف جنرل موسیٰ خان 8 سال تک تعینات رہے،ملک کے پانچویں آرمی چیف جنرل یحییٰ خان 18 ستمبر 1966 سے 20 دسمبر 1971 تک ملک کے سپہ سالار رہے۔

چھٹے کمانڈر انچیف جنرل گل حسن خان قومی تاریخ کے سب سے مختصر مدت ایک سال کے لیے فوجی سربراہ بننے والی شخصیت ہیں، جو 20 دسمبر 1971 سے 2 مارچ 1972 تک فوجی سربراہ رہے۔

یکم مارچ 1976 کو جنرل ضیاالحق کو اس وقت کے وزیرِ اعظم ذوالفقار علی بھٹو نے آرمی چیف تعینات کیا، جنرل ضیاء الحق نے پانچ مئی 1977 کو مارشل لاء لگایا جس کے بعد ذوالفقار علی بھٹو کو بھانسی دے دی گئی۔

جنرل ضیاء نے پاکستان کی تاریخ میں سب سے طویل عرصے یعنی 11 سال سے زائد تک آرمی چیف کا عہدہ سنبھالا تھا۔

17 اگست 1988 کو جنرل ضیاءالحق کی طیارہ گرنے سے ہلاکت کے بعد جنرل اسلم بیگ ملک کے 9 ویں آرمی چیف بنے تھے انہوں نے اگست 1988 سے لے کر اگست 1991 تک اپنی ذمہ داریاں ادا کیں۔

جنرل آصف نواز کو 16 اگست 1991 کو تعینات کیا گیا، انہوں نے جنوری 1993 تک اپنی ذمے داریاں ادا کیں، جنرل عبدالوحید کاکڑ 1993 سے جنوری 1996 تک تعینات رہے۔
12ویں آرمی چیف جنرل جہانگیر کرامت نے جنوری 1996 سے 1998 تک ذمے داریاں ادا کیں۔

13ویں آرمی چیف پرویز مشرف اکتوبر 1998 سے لے کر نومبر 2007 تک پاک فوج کے سربراہ رہے،جنرل اشفاق پرویز کیانی 2007 سے نومبر 2013 تک فوج کے سپہ سالار رہےجبکہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف نومبر 2013 سے نومبر 2016 تک فرائض انجام دیے۔

ملک کے 16 ویں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے اپنا عہدہ نومبر 2016 کو سنبھالا تھا،جو 29 نومبر 2022 تک آرمی چیف رہے۔نئے آرمی چیف کے لیے نیک تمنائیں ہیں۔ اس وقت ملک میں سیاسی استحکام کی ضرورت ہے اور یہ ایک شخص پر منحصر نہیں ہے۔ سب کو مل کر اور پارلیمان کو بھی حصہ ڈالنا ہو گا کہ ہم ایسا ماحول بنائیں کہ ہر عہدہ اپنے عہدے کی حدود سے تجاوز نہ کرے۔تاہم اب باضابطہ طور پر ٹی ٹی پی نے دوبارہ حملوں کا سلسلہ شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) اور پاکستانی حکومت کے گذشتہ تقریباً ایک سال سے جاری ’امن مذاکرات‘ کے دوران فائر بندی کی شرط بظاہر ختم ہوگئی ہے کیوں کہ ٹی ٹی پی کی مرکزی قیادت نے اپنے تمام کمانڈروں کو پاکستان میں دوبارہ حملے شروع کرنے کا حکم دیا ہے۔ٹی ٹی پی کی ’وزارت دفاع‘ کی جانب سے پیر کو جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا گیا کہ حال ہی میں ضلع بنوں اور لکی مروت سمیت مختلف علاقوں میں عسکری اداروں کی طرف سے ٹی ٹی پی کے جنگجوؤں کے خلاف مسلسل کارروائیاں ہو رہی ہیں اور ان حملوں کا نہ ختم ہونے والا سلسلہ شروع ہوچکا ہےبیان میں کہا گیا: ’تمام تحصیل اور اضلاع کے لیڈرز کو حکم ہے کہ ملک بھر میں جہاں بھی آپ کی رسائی ہوسکتی ہے، حملے کریں۔‘ پچھلے تین مہینوں میں ٹی ٹی پی نے تقریباً 136 کارروائیاں کی ہیں۔‘

ٹی ٹی پی کی جانب سے یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے، جب پاکستان میں سیاسی بحران جاری ہے جبکہ پاکستانی فوج کی کمان بھی آج سے نئے سربراہ جنرل عاصم منیر نے سنبھال لی ہےدوسری جانب پاکستان کے خفیہ ادارے انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کے سابق سربراہ جنرل فیض حمید بھی ریٹائر ہوگئے ہیں۔

ٹی ٹی پی کے سربراہ مفتی نور ولی محسود نے ماضی میں ایک ویڈیو پیغام میں بتایا تھا کہ ٹی ٹی پی کے ساتھ حالیہ مذاکراتی دور جنرل فیض حمید نے شروع کیا تھا اور وہ کالعدم تنظیم کے ساتھ اس ضمن میں ملاقاتیں بھی کر چکے ہیں۔تاہم پاکستانی فوج کی جانب سے ان ملاقاتوں کے حوالے سے کوئی باضابطہ بیان جاری نہیں کیا گیا تھا جس میں اس بات کی تصدیق کی گئی ہو اور نہ ہی فوج کی جانب سے ماضی میں یہ کہا گیا کہ مذاکراتی عمل کی نگرانی جنرل فیض حمید کر رہے تھے۔صوبہ خیبر پختونخوا حکومت کے ترجمان اور ٹی ٹی پی کے ساتھ مذاکراتی کمیٹی کے سربراہ بیرسٹر محمد علی سیف نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ ٹی ٹی پی کے ساتھ مذاکرات گذشتہ برس اگست میں افغان طالبان کے کابل کا کنٹرول سنبھالنے کے بعد شروع ہوئے تھے اور یہ سلسلہ چلتا رہا۔رواں سال جون میں قبائلی مشران اور قبائلی اضلاع سے تعلق رکھنے والے کچھ اراکین اسمبلی پر مشتمل جرگہ ٹی ٹی پی کے ساتھ بات چیت کے لیے کابل گیا تھا، جس کی تصدیق ٹی ٹی پی اور افغان طالبان نے بھی کی تھی۔اس کے بعد بیرسٹر محمد علی سیف کی سربراہی میں بھی ایک نمائندہ وفد ٹی ٹی پی سے ملاقات کے لیے کابل گیا ۔اس کے بعد مذاکرات کا یہ عمل اس وقت تعطل کا شکار ہوگیا جب افغانستان میں ٹی ٹی پی کے مرکزی رہنما اور ٹی ٹی پی مذاکراتی کمیٹی کے رکن عمر خالد خراسانی کو نا معلوم افراد کی جانب سے بم حملے میں ہلاک کردیا گیا۔

ٹی ٹی پی کے حمایت یافتہ سوشل میڈیا اکاؤنٹس نے اس کا الزام پاکستان پر عائد کیا تھااس کے بعد ضلع سوات میں طالبان کی دوبارہ واپسی اور طالبان کی جانب سے ایک پولیس اہلکار اور دو سکیورٹی فورسز کے جوانوں کو یرغمال بنانے پر بھی شدید تنقید کی گئی تھی جس کے خلاف سوات سمیت صوبے بھر میں عوامی مظاہرے کیے گئے ٹی ٹی پی اور پاکستانی حکومت کے مابین مذاکراتی دور کے شروع ہوتے ہی فائر بندی کا اعلان کیا گیا تھا تاہم حالیہ ہفتوں میں ٹی ٹی پی نے خیبرپختونخوا کے مختلف اضلاع میں سکیورٹی فورسز کے جوانوں، پولیس اور سابق امن کمیٹی کے کچھ اراکین کو نشانہ بنایا ہے اور ٹی ٹی پی کی جانب سے یہی کہا گیا کہ وہ یہ سب کچھ اپنے دفاع میں کر رہے ہیں۔یہ کوئی پہلی مرتبہ نہیں ہوا ہے کہ ٹی ٹی پی کے ساتھ مذاکرات ناکام ہوئے ہیں، بلکہ اس سے پہلے بھی کئی مرتبہ حکومت اور ٹی ٹی پی کے مابین مذاکرات ہوئے ہیں لیکن اس کے کوئی خاطر خواہ نتائج سامنے نہیں آئے۔

ماضی میں باجوڑ میں ٹی ٹی پی کے سرکردہ رہنما مولوی فقیر کے ساتھ مذاکراتی عمل شروع ہوا تھا لیکن اسی دوران باجوڑ کے علاقے ڈمہ ڈولہ میں امریکی ڈرون حملہ ہوا جس کی وجہ سے مذاکراتی عمل ختم ہوگیا۔

وزیرستان میں 2004 میں شگئی میں ٹی ٹی پی کے کمانڈر نیک محمد کے ساتھ معاہدہ ہوا تھا اور اسی دوران امریکی ڈرون حملہ ہوا اور مذاکرات ناکام ہوگئے۔

اسی طرح 2014 میں بھی ایک معاہدہ ہوا تھا لیکن اس وقت امریکہ نے حکیم اللہ محسود کو ڈرون حملے میں ہلاک کر دیا تھا اور وہ مذاکرات بھی ناکام ہوگئے تھےفائر بندی کے خاتمے کا اعلان اور ٹی ٹی پی سے نمٹنا نئے آرمی چیف کے لیے بڑا چیلنج ہے فوج اپنی ذمہ داریاں پہلے کی طرح نبھائے گی نئے آرمی چیف ہوں یا سابقہ، ٹی ٹی پی سے فوج نمٹ رہی ہے اور یہ سلسلہ جاری رہے گا

راولپنڈی اسلام آباد پریس کلب ہاؤسنگ سکیم کے لیے فیز 2 کی منظوریApproval of Phase 2 for Rawalpindi Islamabad Press Club Housing Scheme…

Posted on

راولپنڈی اسلام آباد پریس کلب ہاؤسنگ سکیم کے لیے فیز 2 کی منظوری………

Approval of Phase 2 for Rawalpindi Islamabad Press Club Housing Scheme………….By; Asghar Ali Mubarak
Chief Minister Chaudhry Pervez Elahi has been approved Phase Two for Rawalpindi Press Club Housing Scheme(NPC). According to the details, a meeting of Punjab Journalist Housing Foundation Board was held under the chairmanship of Chief Minister Punjab Chaudhry Pervez Elahi in which President National Press Club Anwar Raza along with Press Secretary Chief Minister Chaudhry Muhammad Iqbal, President Lahore Press Club Muhammad Azam Chaudhary, President Rawalpindi Press Club Cooperative Housing Society Rana Muhammad Tahir, Rana Muhammad Azim, MDP JHF Rao Parvez Akhtar and relevant officials also participated. While approving additional plots for Press Club Housing Scheme, it was decided to give 121 kanals of land for media town phase two for journalists of Rawalpindi, Islamabad, while Chief Minister Punjab Chaudhry Pervez Elahi announced Phase 2 of Lahore Press Club Housing Scheme, for which in Tehsil Cantt. Land will be given. In Ashiana Housing Scheme, 500 kanals will be allocated for Lahore Press Club Housing Scheme Phase 2. In Lahore Press Club Housing Scheme Phase 2, 5.5 Marla plots will be given. In B Block of Lahore Press Club. The allotment of 15 plots was canceled illegally. The Chief Minister of Punjab issued instructions to the police authorities to take possession of the illegal occupants in Coopers Club Housing Scheme B Block. The Chief Minister sought a report to resolve the controversial issues of Block B. 468 plots of five. Moreover, five marles will be given in Faisalabad Press Club Housing Scheme. Chief Minister Pervez Elahi waived 35 crores of Punjab Journalist Housing Foundation.

…. اصغر علی مبارک
وزیر اعلیٰ چوہدری پرویز الٰہی نے راولپنڈی پریس کلب ہاؤسنگ سکیم (این پی سی) کے فیز ٹو کی منظوری دے دی ہے۔ تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی کی زیر صدارت پنجاب جرنلسٹ ہاؤسنگ فاؤنڈیشن بورڈ کا اجلاس ہوا جس میں صدر نیشنل پریس کلب انور رضا کے ہمراہ پریس سیکرٹری وزیر اعلیٰ چوہدری محمد اقبال، صدر لاہور پریس کلب محمد اعظم چوہدری نے شرکت کی۔ راولپنڈی پریس کلب کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی کے صدر رانا محمد طاہر، رانا محمد عظیم، ایم ڈی پی جے ایچ ایف راؤ پرویز اختر اور متعلقہ حکام نے بھی شرکت کی۔ پریس کلب ہاؤسنگ سکیم کے لیے اضافی پلاٹوں کی منظوری دیتے ہوئے راولپنڈی، اسلام آباد کے صحافیوں کے لیے میڈیا ٹاؤن فیز ٹو کے لیے 121 کنال اراضی دینے کا فیصلہ کیا گیا، جب کہ وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی نے لاہور پریس کلب ہاؤسنگ سکیم کے فیز 2 کا اعلان کیا، جس کے لیے تحصیل کینٹ میں زمین دی جائے گی۔ آشیانہ ہاؤسنگ سکیم میں لاہور پریس کلب ہاؤسنگ سکیم فیز 2 کے لیے 500 کنال مختص کی جائے گی۔لاہور پریس کلب ہاؤسنگ سکیم فیز 2 میں 5.5 مرلہ پلاٹ دیے جائیں گے۔ لاہور پریس کلب کے بی بلاک میں۔ غیر قانونی طور پر 15 پلاٹوں کی الاٹمنٹ منسوخ کر دی گئی۔ وزیر اعلیٰ پنجاب نے پولیس حکام کو کوپرز کلب ہاؤسنگ سکیم بی بلاک میں ناجائز قابضین کو قبضے میں لینے کی ہدایات جاری کر دیں۔ وزیراعلیٰ نے بلاک بی کے 468 پلاٹوں کے متنازعہ مسائل کے حل کیلئے رپورٹ طلب کرلی۔ مزید یہ کہ فیصل آباد پریس کلب ہاؤسنگ سکیم میں پانچ مرلے دیے جائیں گے۔ وزیر اعلیٰ پرویز الٰہی نے پنجاب جرنلسٹ ہاؤسنگ فاؤنڈیشن کے 35 کروڑ معاف کر دیئے۔

Playing the final of the World Test Championship is the target for Pakistan, Babar Azam

Posted on

Playing the final of the World Test Championship is the target for Pakistan, Babar Azam
Asghar Ali Mubarak
Rawalpindi; Pakistan Cricket team’s captain Babar Azam has said that the goal for Pakistan is to win the series against England in Rawalpindi and play the final of the World Test Championship.
Pakistan is currently ranked fifth in the nine-team World Test Championship (WTC) and could qualify for next year’s final at the England Oval if it wins the three-Test series 2-0.
Pakistan also have a two-match home series against New Zealand next month.
Addressing a press conference in Rawalpindi, Babar Azam said, “We are excited about playing the World Test Championship final.” This is an important series. We have a golden opportunity to take the lead if we win four out of the next five Tests,” he said adding that the Pakistani team has 56 points from nine Tests at the WTC. They won four, lost three and drew the remaining two.

Australia lead the table with 84 points and are currently playing a home Test series against the West Indies. New Zealand won the inaugural WTC last year by defeating India.

Under Babar’s leadership, Pakistan performed brilliantly in white-ball cricket this year, playing in the finals of the Asia Cup and the Twenty20 World Cup.

Babar said that his players have prepared well for the series.

“It took us about a week to prepare for the series which was great and gave us a bit of an edge. The best part was that the domestic first-class matches were on so some of the players were already playing red ball cricket. .

“Our bowling is good and will give England a tough time,” Babar said. “Naseem Shah is bowling well and whatever England are doing I have the confidence and belief that they will do their best to give us a win.”

Naseem is the only fast bowler in the squad who has played 13 Tests while the other three fast bowlers Haris Rauf, Muhammad Wasim and Muhammad Ali are not included in the long format.

However, he admitted that England have more bowling experience.

England’s James Anderson, who has taken 667 wickets in 175 Test matches, is very experienced and has the upper hand in this field.”

Babar hoped England would be at full strength after the virus broke out, leaving 13-14 members of the squad (six-seven players) ill.

“Yes, it’s sad to hear but I’m sure he’ll recover and we’re facing a full-strength England team in the Test.”

Army Chief General Syed Asim Munir met the Supreme Commander of Pakistan Army, President Arif Alvi, President Alvi congratulated Army Chief General Syed Asim Munir on assuming office.

Posted on

Army Chief General Syed Asim Munir met the Supreme Commander of Pakistan Army, President Arif Alvi, President Alvi congratulated Army Chief General Syed Asim Munir on assuming office.

بے شمار چیلنجز میں آرمی چیف جنرل عاصم منیرکی تعیناتی مثبت قرار …….(اندر کی بات ؛کالم نگار؛اصغرعلی مبارک)

Posted on

بے شمار چیلنجز میں آرمی چیف جنرل عاصم منیرکی تعیناتی مثبت قرار …….(اندر کی بات ؛کالم نگار؛اصغرعلی مبارک)بے شمار چیلنجز میں آرمی چیف جنرل عاصم منیرکی تعیناتی مثبت قراردیا جا رہا ہے آرمی چیف لیفٹیننٹ جنرل عاصم منیر کو متعدد چیلنجز کا سامنا ہے گزستہ روز ہی کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے پاکستانی حکومت کے ساتھ جون کی جنگ بندی ختم کرتے ہوئے اپنے دہشت گردوں کو ملک بھر میں حملے کرنے کا حکم دے دیا ہے۔ جس کے بعد بڑے فوجی آپریشن کا امکان ہے۔ ٹی ٹی پی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ تحریک طالبان پاکستان کی وزارت دفاع نے تحریک کے تمام گروپ رہنماؤں، تحصیل عہدیداروں اور گورنرز کو حکم دیا ہے۔ کہ ملک بھر میں جہاں بھی آپ پہنچ سکتے ہیں حملہ کریں ، یہ بیان ایک کھلی دھمکی ہے۔
نئے آرمی چیف کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ وہ اپنی عزت اور فوج کی عزت کے لیے اپنا سب کچھ قربان کرنے کا عزم رکھتے ہیں، وہ جدید اور قدیم، دائیں اور بائیں بازو کے درمیان توازن برقرار رکھنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
سیاسی اور جنرل افسر، جنرل اور خاص۔ بند لوگ جانتے ہیں کہ ان کے معاشی معاملات شک و شبہ سے بالاتر ہیں اور وہ سرکاری وسائل کو ذات کی سطح پر خرچ نہیں ہونے دیتے۔
انہوں نے ملک کے ایک مخصوص علاقے کے لوگوں کو اپنے تعصبات کے باوجود اپنے آپ کو قانون کے سامنے پیش کرنے کی اجازت دی اور اس کے لیے ان کے علاقے کو سہولیات بھی فراہم کی اور ان کی بات سنی اور انہیں اپنے روایتی طریقوں پر چلنے کی اجازت دی۔
ان کی پہلی ترجیح گھر کے حالات کو ٹھیک کرنا ہو گی۔ پھر خارجہ امور پر بات ہو گی لیکن پہلی ترجیح مفاد، عزت، خود انحصاری، امن، قانون کی حکمرانی اور پاکستان اور پاکستانیوں کی رائےکو احترام دینا ہے
چونکہ ان کا کوئی ذاتی ایجنڈا نہیں ہے اور پاکستان ہی واحد ایجنڈا ہے اس لیے کسی کی شخصیت سے مقابلہ کرنا مناسب نہیں۔ آرمی چیف اپنی مثال آپ ہیں ،
انکی موجودگی میں ملک سے غداری یا محبت نہ رکھنے والوں کے لیے زمین تنگ ہو جائے گی اور معاملات روایت پسندی سے نہیں جدت سے طے ہوں گے۔ماضی میں بہت برداشت ہو چکا ، اب برداشت کی بھی کوئی حد ہو گی اینٹ کا جواب پتھر سےضرور دیا جائے گا۔
نئے سربراہ کے پاس بہت سے حل طلب مسائل ہوں گے لیکن ان کی کمان میں فوج کے غیرسیاسی اور غیر جانبدار رہنے کے امکانات بہت زیادہ ہیں جو بہت ضروری بھی ہیں کیونکہ ماضی میں فوج نے سیاست میں مداخلت کی جس سے سیاستدانوں کو فوج پر انگلی اٹھانے کا موقع ملا۔ .نئے آرمی چیف جنرل عاصم منیر کی پروموشن ملک اور قوم کی ترقی کا باعث بنے گی پاک فوج میں کمان کی تبدیلی کی تقریب سے خطاب میں سبکدوش ہونے والے پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا تھا کہ نئے آرمی چیف کی تعیناتی ملک اور فوج کے لیے مثبت ثابت ہوگی جنرل عاصم منیر اس وقت سب سے سینئر ترین جنرل ہیں، انہیں ستمبر 2018 میں 3 اسٹار جنرل کے عہدے پر ترقی دی گئی تھی لیکن انہوں نے 2 ماہ بعد چارج سنبھالا تھا۔ مزید برآں وزیراعظم شہبازشریف نے جنرل سید عاصم منیر کو آرمی چیف کا عہدہ سنبھالنے پرٹیلی فون پر مبارک پیش کی ہے ،وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بہادر پاکستان آرمی کے سپہ سالار کا منصب سنبھالنا بڑا اعزاز ہے، پاک آرمی کو آپ جیسا پیشہ وارانہ قابلیت کا حامل سربراہ ملنا اللہ تعالی کا خاص فضل ہے” پورا یقین ہے کہ آپ کی قیادت میں آرمی کی پیشہ وارانہ صلاحیتوں اور دفاع وطن کی قوت میں مزید اضافہ ہوگا” : وزیراعظم کا کہنا تھا کہ مادر وطن کے تحفظ و سلامتی، دہشت گردی کے خاتمے سمیت سکیورٹی چیلنجز سے نمٹنے میں اللہ تعالی آپ کی مدد و راہنمائی فراہم فرمائے ،وطن عزیز کے دفاع، سلامتی اور تحفظ کے لئے ہمارا بھرپور تعاون آپ کومیسر رہے گا: وزیراعظم کی آرمی چیف سے گفتگومیں آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے نیک تمناﺅں کے اظہار اور مبارک پر وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا.پاک فوج میں کمان کی تبدیلی کی تقریب سے خطاب میں سبکدوش ہونے والے پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا تھا کہ نئے آرمی چیف کی تعیناتی ملک اور فوج کے لیے مثبت ثابت ہوگی,جنرل عاصم منیر اس وقت سب سے سینئر ترین جنرل ہیں، انہیں ستمبر 2018 میں 3 اسٹار جنرل کے عہدے پر ترقی دی گئی تھی لیکن انہوں نے 2 ماہ بعد چارج سنبھالا تھا۔

جنرل سید عاصم منیر ایک بہترین آرمی افسر ہیں، وہ منگلا میں آفیسرز ٹریننگ اسکول پروگرام کے ذریعے سروس میں شامل ہوئے اور فرنٹیئر فورس رجمنٹ میں کمیشن حاصل کیا، وہ اس وقت سے چیف آف آرمی اسٹاف قمر جاوید باجودہ کے قریبی ساتھی رہے ہیں جب سے انہوں نے جنرل قمر جاوید باجوہ کے ماتحت بریگیڈیئر کے طور پر فورس کمانڈ ناردرن ایریاز میں فوجیوں کی کمان سنبھالی تھی جہاں اس وقت جنرل قمر جاوید باجوہ کمانڈر 10 کور تھے۔بعد ازاں، انہیں 2017 کے اوائل میں ڈی جی ملٹری انٹیلی جنس مقرر کیا گیا اور اگلے سال اکتوبر میں آئی ایس آئی کا سربراہ بنا دیا گیا، تاہم اعلیٰ انٹیلی جنس افسر کے طور پر ان کا اس عہدے پر قیام مختصر مدت کے لیے رہا کیونکہ اس وقت کے وزیر اعظم عمران خان کے اصرار پر 8 ماہ کے اندر ان کی جگہ لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کا تقرر کردیا گیا تھا۔

جی ایچ کیو میں کوارٹر ماسٹر جنرل کے طور پر منتقلی سے قبل انہیں گوجرانوالہ کور کمانڈر کے طور پر تعینات کیا گیا تھا جہاں اس عہدے پر وہ 2 سال تک فائز رہے تھے۔ پاکستان کی عسکری تاریخ میں جنرل عاصم منیر پہلے آرمی چیف ہیں جو دو انٹیلی جنس ایجنسیوں (آئی ایس آئی اور ایم آئی) کی قیادت کر چکے ، اس کے علاوہ وہ پہلے کوارٹر ماسٹر جنرل ہیں جنہیں آرمی چیف مقرر کیا گیا ہے۔جنرل عاصم منیر نے پاک فوج کے 17 ویں سپہ سالار کی حیثیت سے کمان سنبھال لی ہے ، سبکدوش ہونے والے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے پاک فوج کی کمان پر وقار تقریب میں جنرل عاصم منیر کے سپرد کی۔قبل ازیں جنرل ہیڈ کوارٹرز (جی ایچ کیو) راولپنڈی میں منعقدہ تقریب میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور جنرل سید عاصم منیر نے یادگار شہدا پر حاضری دی۔یاد رہے کہ پاک فوج کے نئے سربراہ کی تعیناتی پر جاری قیاس آرائیوں کے دوران وزیر اعظم شہباز شریف نے 24 نومبر کو جنرل عاصم منیر کو چیف آف آرمی اسٹاف مقرر کرنے کا فیصلہ کیا تھا جس کے بعد صدرمملکت عارف علوی نے سمری پر دستخط کرکے فیصلے کی توثیق کردی تھی۔پاک فوج کی کمان بدلنے کی تقریب کے آغاز میں یاد گار شہدا پر حاضری کے بعد پاک فوج کی مختلف رجمنٹس سے تعلق رکھنے والے دستوں نے پریڈ میں شرکت کی اور اس دوران قومی نغموں نے شرکا کے جوش و ولولے میں اضافہ کردیا۔چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا، پاک فضائیہ کے سربراہ ظہیر احمد بابر، مسلح افواج کے سابق و حاضر سربراہان ،اعلیٰ سول، فوجی حخام کے ساتھ ساتھ وفاقی وزرا، سفارت کاروں اور صحافیوں نے بھی شرکت کی۔ تقریب سے خطاب میں سبکدوش ہونے والے پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا تھا کہ نئے آرمی چیف کی تعیناتی ملک اور فوج کے لیے مثبت ثابت ہوگی۔الوداعی خطاب میں جنرل باجوہ نے کہا کہ سبکدوش ہونے کے بعد بھی پاکستان فوج کی ہر کامیابی پر خوشی محسوس کروں گا۔ فخر ہے کہ فوج کی قیادت قابل افسر کے سپرد کی، یقین ہے فوج جنرل سید عاصم منیر کی قیادت میں کامیابی کی منزلیں طے کرے گی۔ اس موقع پر انہوں نے ایک جملہ دہراتے ہوئے کہا کہ جنرل ڈگلس نے کہا ہے” پُرانے فوجی کبھی مرتے نہیں، بس وہ منظرسے ہٹ جاتے ہیں اور یہ ہی وجہ ہے کہ ریٹائر ہونے کے بعد بھی فوج سے میرا روحانی رشتہ قائم و دائم رہے گا”۔

قمر جاوید باجوہ کے مطابق 6 سالہ دور میں دہشت گردی سے لے کر ہر مشکل میں فوج نے میری آواز پر لبیک کہا۔ میں اللہ کا شکر گزار ہوں جس نے اس عظیم فوج میں خدمات کا موقع دیا۔ اپنی فوج پر فخر ہے جو کم وسائل کے باوجود سیاچن سے لے کر صحرا تک سرحدوں کی حفاظت کرتی ہے، یہ لسانیت، رنگ نسل اور مذہب کی تفریق سے بالاتر ہوکر ملک کے چپے چپے کا دفاع کرتی ہے۔

سبکدوش ہونے والے آرمی چیف قمر جاوید باجوہ کا کہنا تھا کہ جنرل عاصم سے میری رفاقت 24 سالہ پرانی ہے، وہ حافظ قرآن ہونے کے علاوہ پیشہ ور، باصلاحیت اور اعلیٰ اصولوں کے قابل افسر ہیں، یقین ہے فوج ان کی قیادت میں نئی منازل عبور کرے گی، ان کی تعیناتی مثبت ثابت ہوگی، خوشی ہے کہ فوج ایک مایہ ناز اور قابل افسر کے حوالے کر کے جا رہا ہوں، یقین ہے آنے والے وقت میں فوج جنرل عاصم کی قیادت میں اس سے بڑھ کر ملک کی خدمت کرے گی۔آرمی چیف نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ میں فوج ایک مایہ ناز اور قابل سپوت کے حوالے کر کے ریٹائر ہو رہا ہوں، آج سے 44سال قبل میرا فوجی سفر شروع ہوا تھا جو آج اختتام پذیر ہو رہا ہے، میں اللہ تعالیٰ کا شکر گزار ہوں کہ اس نے مجھے ناصرف اس بہادر اور عظیم فوج میں کام کرنے کا موقع دیا بلکہ اس مایہ ناز فوج کی کمان کا شرف بھی بخشا جو میرے لیے بہت اعزاز کی بات ہے۔انہوں نے کہا کہ اس چھ سالہ دور میں لائن آف کنٹرول پر اشتعال انگیزی ہو یا ملک کے مختلف علاقوں میں دہشت گردی، امن و امان کے چیلنجز ہوں یا قدرتی آفات کا مقابلہ، اس فوج نے ہمیشہ میری آواز پر لبیک کہا اور جہاں میں نے ان سے پسینہ مانگا، انہوں نے مجھے خون دیا۔

آرمی چیف نے کہا کہ انہی قربانیوں کی وجہ سے پاکستان آج امن کا گہوارہ ہے، ہماری سپہ کی قربانیوں کا اعتراف ہمارے دوست اور دشمن دونوں کرتے ہیں، مجھے اپنی فوج پر فخر ہے جو اتنے کم وسائل سیاچن کے برف پوش پہاڑوں سے لے کر تھر کے صحراؤں تک ملک کی جغرافیائی سرھدوں کی حفاظت کرتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ فوج لسانیت، رنگ و نسل کی تفریق سے بالاتر ہو کر ملک کے چپے چپے کا دفاع کرتی ہے، مجھے وقت ہے کہ آنے والے وقت میں بھی یہ فوج جنرل عاصم منیر کی زیر قیادت اس سے بڑھ کر ملک کی خدمت اور دفاع کرے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ اس موقع پر میں اپنی 16بلوچ رجمنٹ کا بھی نہایت مشکور ہوں کیونکہ مجھے اس مقام تک پہنچانے میں میرے یونٹ کا بھی کلیدی کردار رہا ہے ، میں انہیں سلام پیش کرتا ہوں۔

جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ میں بھی عنقریب گم نامی میں چلا جاؤں گا لیکن میرا روحانی رابطہ ہمیشہ فوج سے قائم رہے گا، جب فوج کو کامیابی حاصل ہو گی تو مجھے خوشی ہو گی لیکن جب فوج پر مشکل وقت آئے گا تو یہ یقین رکھیے گا کہ میری دعائیں آپ کے ساتھ ہوں گی۔

قمر جاوید باجوہ کا کہنا تھا کہ کم وسائل کے باوجود پاک فوج ملک کی جغرافیائی سرحدوں کی حفاظت کرتی ہے، پاک فوج جنرل عاصم منیر کی قیادت میں ملک کی مزید خدمت کرے گی، پاک فوج ملک کے چپے چپے کی حفاظت کی ضامن ہے، جب فوج پر مشکل وقت آئے گا میری دعائیں پاک فوج کے ساتھ رہیں گی، نئے آرمی چیف جنرل عاصم منیر کے لئے دعا گو ہوں۔خطاب کے بعد جنرل قمر جاوید باجوہ نے پاک فوج کی کمان کی چھڑی نئے آرمی چیف جنرل عاصم منیر کے سپرد کی۔

واضح رہے کہ کمان کی چھڑی کو کمانڈ اسٹک بھی کہا جاتا ہے، آرمی کمان کی یہ چھڑی انگریزوں کے دور سے فوجی روایت کا حصہ چلی آ رہی ہے۔

کمانڈ اسٹک ون اسٹار یعنی بریگیڈیئر کے عہدے کے افسران کو سونپی جاتی ہے، یہ اسٹک افسران کو پرانے افسران کی جانب سے دی جاتی ہے، پرانے افسران آنے والے نئے افسر کو یہ چھڑی سونپ کر خود نئی چھڑی تھامے نئے عہدے پر ترقی کر جاتے ہیں اور یہ سلسلہ آرمی چیف پر جا کر ختم ہوتا ہے۔

جنرل قمر جاوید باجوہ 6 سال آرمی چیف رہنے کے بعد آج اس عہدے سے سبکدوش ہو گئےلیفٹیننٹ جنرل قمر جاوید باجوہ آرمی چیف بننے سے قبل جنرل ہیڈ کوارٹرز (جی ایچ کیو) میں انسپکٹرجنرل آف ٹریننگ اینڈ ایویلیوایشن تعینات تھے، یہ وہی عہدہ ہے جو آرمی چیف بننے سے قبل جنرل راحیل شریف کے بھی پاس تھا۔

قمر جاوید باجوہ آرمی کی سب سے بڑی 10 ویں کور کی کمان کرنے کا بھی اعزاز رکھتے ہیں جو لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کی ذمہ داری سنبھالتی ہے۔

آرمی چیف جنرل قمر باجوہ کینیڈین فورسز کمانڈ اینڈ اسٹاف کالج (ٹورنٹو)، نیول پوسٹ گریجویٹ یونیورسٹی مونٹیری (کیلیفورنیا)، نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی اسلام آباد کے گریجویٹ ہیں۔

پاک فوج کے سربراہ کو کشمیر اور شمالی علاقہ جات میں معاملات کو سنبھالنے کا وسیع تجربہ رکھتے ہیں جبکہ بطور میجر جنرل انہوں نے فورس کمانڈ ناردرن ایریاز کی سربراہی بھی کی۔

انہوں نے 10ویں کور میں لیفٹیننٹ کرنل کے عہدے پر بھی بطور جی ایس او خدمات انجام دیں اور وہ دہشت گردی کو پاکستان کے لیے بھارت سے بھی بڑا خطرہ سمجھتے ہیں۔

قمر جاوید باجوہ کانگو میں اقوام متحدہ کے امن مشن میں انڈین آرمی چیف جنرل بکرم سنگھ کے ساتھ بطور بریگیڈ کمانڈر کام کرچکے ہیں جو وہاں ڈویژن کمانڈر تھے، وہ ماضی میں انفنٹری اسکول کوئٹہ میں کمانڈنٹ بھی رہ چکے ہیں۔

انہوں نے 16 بلوچ رجمنٹ میں 24 اکتوبر 1980 کو کمیشن حاصل کیا تھا، یہ وہی رجمنٹ ہے جہاں سے ماضی میں تین آرمی چیف آئے ہیں اور ان میں جنرل یحییٰ خان، جنرل اسلم بیگ اور جنرل کیانی شامل ہیں۔

TTP’s ceasefire ends, orders for attacks across the country… Report;. Asghar Ali Mubarak…

Posted on Updated on

TTP’s ceasefire ends, orders for attacks across the country… Report;. Asghar Ali Mubarak……….
The outlawed Tehreek-e-Taliban Pakistan (TTP) ended the ceasefire agreed with the government in June and ordered its terrorists to launch attacks across the country.

In a statement released by the TTP, it was said that “All the group leaders of the Tehreek-e-Taliban Pakistan Ministry of Defense, Tehreek officials and governors are ordered to carry out attacks wherever they can reach across the country”. It has been said that “continuous operations are being carried out by military organizations in various areas including Lakki Marwat of Bannu district and an unstoppable series of counter-attacks has started”.

Addressing the people of Pakistan, the outlawed TTP said, “We warned you many times and continued to be patient so that the negotiation process was not sabotaged at least by us, but the army and intelligence agencies did not stop and the attacks continued.” Continue’.

The statement added that “now our revenge attacks will also start across the country”.

On the other hand, no statement has yet come out from the side of the government and the security forces in this regard.

It should be remembered that the Pakistani government’s talks with the outlawed TTP started in October last year but were suspended in December.
Later, in May this year, the talks resumed but failed due to differences of opinion as they demanded that the status of merged districts of Khyber Pakhtunkhwa be abolished.

As a result of the failure of negotiations, the outlawed TTP launched attacks which escalated in September and most of the attacks took place in Khyber Pakhtunkhwa’s Dera Ismail Khan, Tank, South Waziristan and North Waziristan districts.

The Federal Ministry of Interior had warned in October that peace talks between the TTP and the government of Pakistan, which have been going on for more than a year, are deadlocked and that there are differences within the TTP.

In this regard, the TTP had accused the Pakistan government of failing to fulfill its basic demands, including ending the merger of the former FATA with Khyber Pakhtunkhwa, as well as the release of arrested TTP members. to be released even though negotiations were ongoing at that time.

The intirior Ministry had also identified sub-groups of the TTP that have split from ISIS and are associating with the Hafiz Gul Bahadur group for terrorist activities.

ٹی ٹی پی کا سیز فائر ختم، ملک بھر میں حملوں کا حکم..

Posted on

ٹی ٹی پی کا سیز فائر ختم، ملک بھر میں حملوں کا حکم……رپورٹ؛.اصغر علی مبارک ……….
کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے حکومت کے ساتھ جون میں طے پانے والا سیز فائر ختم کرتے ہوئے اپنے دہشت گردوں کو ملک بھر میں حملوں کا حکم دے دیا۔

ٹی ٹی پی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ’تحریک طالبان پاکستان کی وزارت دفاع تحریک کے تمام گروپ لیڈرز، مسئولین تحصیل اور والیان کو حکم دیا جاتا ہے کہ ملک بھر میں جہاں بھی آپ کی رسائی ہوسکتی ہے حملے کریں‘۔بیان میں کہا گیا ہے کہ ’بنوں کے ضلع لکی مروت سمیت مختلف علاقوں میں عسکری اداروں کی طرف سے مسلسل آپریشنز ہو رہے ہیں اور اقدامی حملوں کا نہ رکنے والا سلسلہ شروع ہوچکا ہے‘۔

پاکستان کے عوام کو مخاطب کرکے کالعدم ٹی ٹی پی نے کہا کہ ’ہم نے بارہا آپ کو خبردار کیا اور مسلسل صبر سے کام لیا تاکہ مذاکراتی عمل کم از کم ہماری طرف سے سبوتاژ نہ ہو، مگر فوج اور خفیہ ادارے باز نہ آئے اور حملے جاری رکھے‘۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ ’اب ملک بھر میں ہمارے انتقامی حملے بھی شروع ہوں گے‘۔

دوسری جانب حکومت اور سیکیورٹی فورسز کی جانب سے اس حوالے سے کوئی بیان تاحال سامنے نہیں آیا۔

یاد رہے کہ کالعدم ٹی ٹی پی کے ساتھ پاکستانی حکومت کے مذاکرات گزشتہ برس اکتوبر میں شروع ہوئے تھے لیکن دسمبر میں معطل ہوگئے تھے۔
بعد ازاں رواں برس مئی میں یہ مذاکرات دوبارہ شروع ہوئے لیکن اختلاف رائے کی وجہ سے ناکامی ہوئی کیونکہ ان کا مطالبہ تھا کہ خیبر پختونخوا کے ضم شدہ اضلاع کی حیثیت ختم کردی جائے۔

مذاکرات میں ناکامی کے نتیجے میں کالعدم ٹی ٹی پی نے حملے شروع کردیے جن میں ستمبر میں اضافہ ہوا اور اکثر حملے خیبرپختونخوا کے اضلاع ڈیرہ اسمٰعیل خان، ٹانک، جنوبی وزیرستان اور شمالی وزیرستان میں ہوئے۔

وفاقی وزارت داخلہ نے اکتوبر میں خبردار کیا تھا کہ ٹی ٹی پی اور حکومت پاکستان کے درمیان ایک برس سے زائد عرصے تک رہنے والے امن مذاکرات تعطل کا شکار ہیں اور ٹی ٹی پی کے اندر اختلافات پائے جاتے ہیں۔

اس حوالے سے ٹی ٹی پی نے حکومت پاکستان پر الزام عائد کیا تھا کہ وہ بنیادی مطالبات پورے کرنے میں ناکام ہوگئی ہے، جس میں خیبر پختونخوا کے ساتھ سابق فاٹا کا انضمام ختم کردیا جائے اور اس کے ساتھ ساتھ ٹی ٹی پی کے گرفتار اراکین کو رہا کردیا جائے حالانکہ اس وقت مذاکرات جاری تھے۔

وزارت داخلہ نے ٹی ٹی پی کے ذیلی گروپس کی نشان دہی بھی کی تھی جو داعش سے الگ ہوگئے ہیں اور دہشت گردی کی سرگرمیوں کے لیے حافظ گل بہادر گروپ کے ساتھ مل رہے ہیں۔

Lt General Syed Asim Munir will take over as the 17th Chief of Army Staff of Pakistan Army today…………………By;Asghar Ali Mubarak

Posted on

Lt General Syed Asim Munir will take over as the 17th Chief of Army Staff of Pakistan Army today
By;Asghar Ali Mubarak
Rawalpindi ;General Qamar Javed Bajwa is retiring today, while General Syed Asim Munir will take over as the 17th Chief of Army Staff of Pakistan Army today on November 29, 2022.
In a dignified military ceremony, outgoing Army Chief General Qamar Javed Bajwa will hand over the symbol of the Army Command, ‘Malacca Stick’, to Hafiz-e-Quran and Honorary Sword recipient General Syed Asim Munir, after which the outgoing Army Chief will leave for his residence.
The Malacca Stick, also known as the Command Stick, is an army command stick that has been a part of military tradition since the British era.
The cane is considered a symbol of command in the military, the tradition of giving the Malaka cane to a new army chief dates back to the British era.

The Malacca cane is part of the uniforms of important military officers in many countries, including Sri Lanka, India, and the United Kingdom.
In a dignified military ceremony, outgoing Army Chief General Qamar Javed Bajwa will hand over the symbol of the Army Command ‘Malacca Stick’ to Hafiz-i-Quran and Honorary Sword recipient General Syed Asim Munir.
The Army Chief General Qamar Javed Bajwa was handed over the command stick as his successor by the outgoing Army Chief General Raheel Sharif in a ceremony held in Rawalpindi on November 26, 2016. General Raheel Sharif was succeeded by the then General Ashfaq Parvez in 2013.

While General Pervez Musharraf handed over this Stick to General Kayani after leaving the charge in 2007.

The Malacca Stick is awarded to officers of the rank of 1 star i.e. Brigadier, this stick is given to officers by senior officers.

The Malacca stick is considered to be a symbol of the increase in the personality and power of the Army Chief, but the real significance lies in the heavy responsibilities and powers on the shoulders of the Army Chief.

Army Chief Change of Command ceremony at Rawalpindi GHQ will be held today at Army Hockey Stadium.

Lt General Syed Asim Munir will participate in the change of command ceremony wearing the shoulder ranks and collar medal of the four-star general.
On this occasion, it has been decided to suspend mobile service in certain areas of Rawalpindi
According to sources, mobile phone service will be partially closed in Rawalpindi from 8 am to 4 pm
It should be noted that General Qamar Javed Bajwa was entrusted with the command of the Pakistan Army by his predecessor General Raheel Sharif on November 29, 2016. Former Prime Minister Imran Khan appointed General Qamar Javed Bajwa as the Army Chief for a period of 3 years with an extension was granted.

England captain Ben Stokes announced to donate the match fee to the flood victims…

Posted on Updated on

The England cricket team under the leadership of Ben Stokes has arrived in Pakistan for the 3-match test series and this is the visit of England’s test team to Pakistan after 17 years and captain Stokes has come to Pakistan for the first time. Social networking website Twitter In a statement, Ben Stokes said that ‘I am donating the match fee earned from this Test series to the flood victims of Pakistan’.

Ben Stokes said in his statement that “It is wonderful to come to Pakistan for the first time for this historic series”.

<blockquote class=”twitter-tweet”><p lang=”en” dir=”ltr”>I’m donating my match fees from this Test series to the Pakistan Flood appeal ❤️🇵🇰 <a href=”https://t.co/BgvY0VQ2GG”>pic.twitter.com/BgvY0VQ2GG</a></p>&mdash; Ben Stokes (@benstokes38) <a href=”https://twitter.com/benstokes38/status/1597170046857465856?ref_src=twsrc%5Etfw”>November 28, 2022</a></blockquote> <script async src=”https://platform.twitter.com/widgets.js&#8221; charset=”utf-8″></script>

“It’s a very exciting moment to come here after 17 years as a Test team, there is a sense of responsibility among the players and there is a support group and it’s special to be here,” he said.

He said that this year’s flood has caused havoc in Pakistan and it is very sad, it has had a deep impact on the country and the people.

Ben Stokes said, “Cricket has given me a lot in life and I think it’s only right to give something back outside of cricket.”

While announcing the help to the flood victims, he said that “I will donate the match fee earned from this Test series to the flood victims of Pakistan”.

The captain of England’s test team said that “hopefully, this donation will go towards rehabilitation in Pakistan’s worst-affected areas”.

Prime Minister Shehbaz Sharif has praised England cricket team captain Ben Stokes’ announcement of donating his entire Test series fee to the flood victims of Pakistan, describing it as a manifestation of the great British traditions of philanthropy.

In his tweet, the Prime Minister said that compassion for suffering humanity is the greatest of all virtues.

<blockquote class=”twitter-tweet”><p lang=”en” dir=”ltr”>We appreciate the kind gesture of England Captain Ben Stokes donating his fees of entire Test series for flood victims of Pakistan. Empathy for suffering humanity is the greatest of all virtues. His gesture epitomises the great British tradition of philanthropy. 🇵🇰 🇬🇧</p>&mdash; Shehbaz Sharif (@CMShehbaz) <a href=”https://twitter.com/CMShehbaz/status/1597205209507598336?ref_src=twsrc%5Etfw”>November 28, 2022</a></blockquote> <script async src=”https://platform.twitter.com/widgets.js&#8221; charset=”utf-8″></script>

It should be noted that in August and September of this year, more than 1700 people were died and many were displaced due to the worst floods as a result of monsoon rains in different areas of Sindh, Balochistan, South Punjab and Khyber Pakhtunkhwa.

Prime Minister Shehbaz Sharif said in an address to the world leaders at the United Nations headquarters last month that more than 1 million houses were destroyed by floods, crops standing on 4 million acres of land were destroyed, nearly 9 lakh cattle were washed away and thousands of kilometers of roads were destroyed. .

The Prime Minister said that according to an estimate, the national economy has lost at least 30 billion dollars due to floods.

The captain of the England cricket team, who is visiting Pakistan, has announced a donation for the flood disaster in Pakistan.

It should be noted that the England team has come to play the Test series in Pakistan after 17 years. Before that, the England team had come to Pakistan for the T20 series in September and October, but the tour could not be completed due to the T20 World Cup.

The England team last toured Pakistan in 2005 and the last Test was played in Multan where England were defeated by 22 runs.

According to PCB’s schedule, the first Test of the current series will start on December 1 in Rawalpindi and the remaining two matches will start on December 9 and 17 in Multan and Karachi respectively.

England captain Ben Stokes announced to donate the match fee to the flood victims…
Islamabad; England’s test team captain Ben Stokes expressed his happiness on coming to Pakistan for the test series and said that the worst flood in Pakistan has caused a lot of damage and The match fee for their entire series will go to the victims.

The England cricket team under the leadership of Ben Stokes has arrived in Pakistan for the 3-match test series and this is the visit of England’s test team to Pakistan after 17 years and captain Stokes has come to Pakistan for the first time. Social networking website Twitter In a statement, Ben Stokes said that ‘I am donating the match fee earned from this Test series to the flood victims of Pakistan’.

Ben Stokes said in his statement that “It is wonderful to come to Pakistan for the first time for this historic series”.

“It’s a very exciting moment to come here after 17 years as a Test team, there is a sense of responsibility among the players and there is a support group and it’s special to be here,” he said.

He said that this year’s flood has caused havoc in Pakistan and it is very sad, it has had a deep impact on the country and the people.

Ben Stokes said, “Cricket has given me a lot in life and I think it’s only right to give something back outside of cricket.”

While announcing the help to the flood victims, he said that “I will donate the match fee earned from this Test series to the flood victims of Pakistan”.

The captain of England’s test team said that “hopefully, this donation will go towards rehabilitation in Pakistan’s worst-affected areas”.

Prime Minister Shehbaz Sharif has praised England cricket team captain Ben Stokes’ announcement of donating his entire Test series fee to the flood victims of Pakistan, describing it as a manifestation of the great British traditions of philanthropy.

In his tweet, the Prime Minister said that compassion for suffering humanity is the greatest of all virtues.

It should be noted that in August and September of this year, more than 1700 people were died and many were displaced due to the worst floods as a result of monsoon rains in different areas of Sindh, Balochistan, South Punjab and Khyber Pakhtunkhwa.

Prime Minister Shehbaz Sharif said in an address to the world leaders at the United Nations headquarters last month that more than 1 million houses were destroyed by floods, crops standing on 4 million acres of land were destroyed, nearly 9 lakh cattle were washed away and thousands of kilometers of roads were destroyed. .

The Prime Minister said that according to an estimate, the national economy has lost at least 30 billion dollars due to floods.

The captain of the England cricket team, who is visiting Pakistan, has announced a donation for the flood disaster in Pakistan.

It should be noted that the England team has come to play the Test series in Pakistan after 17 years. Before that, the England team had come to Pakistan for the T20 series in September and October, but the tour could not be completed due to the T20 World Cup.

The England team last toured Pakistan in 2005 and the last Test was played in Multan where England were defeated by 22 runs.

According to PCB’s schedule, the first Test of the current series will start on December 1 in Rawalpindi and the remaining two matches will start on December 9 and 17 in Multan and Karachi respectively.

England coach Brendon McCullum aims result-oriented cricket against PakistanAsghar Ali Mubarak

Posted on

England coach Brendon McCullum aims result-oriented cricket against Pakistan
Asghar Ali Mubarak


RAWALPINDI: England head coach Brendon McCullum said that his side will be looking to play result-oriented cricket in the three-match series against Pakistan.

Addressing a press confernce at the Rawalpindi Cricket Stadium ahead of the first Test, McCullum said that Pakistan is a great place to tour and it’s been starved of international cricket for a long period of time.

“We understand how passionate the people are here in Pakistan about the sport of cricket and we understand the obligation that we have as an England side. We’re looking forward to playing an entertaining style of cricket which hopefully ends up in results whether that’s in our favour or in Pakistan’s favour,” said the former New Zealand captain.

“I don’t know if we’re going to win the series. I can almost guarantee when the skipper comes in 48 hours’ time he will say that there’ll be no draws in the series, we’ll certainly be pushing for results because we see it as our obligation to try and ensure that people walk away entertained and if we get beaten then Pakistan would’ve played well. I expect us to play well. If we get outplayed that’s okay too, but looking forward to the opportunity looking forward to the challenge,” added McCullum.

When asked if pitches in Pakistan would force England to modify their traditional aggressive approach in Test cricket, the head coach said that they’ll find a way out but added that the team always respect the conditions.

“We know that it may not necessarily be as prominent, the aggressive cricket as what we’ve seen in the past, but there’ll be opportunities to try and play positively and when that does arise, I expect the guys to try and take that on,” said the coach.

McCullum added that it is important to entertain people even in red-ball cricket and that’s why he has adopted the aggressive approach in the longer format of the game as well.

“We see an obligation to try and ensure that if people turn on the TV anywhere around the world, or they pay their money, their rupee or the pound, to come and watch your play, then they’re going to get entertained. And for us, it’s about trying to play that style. It’s not always going to be successful, we know that but I think what we’ve seen in a short period of time is that it can unlock your skill.”

“I think in this game we can we can suffocate ourselves a little bit by the want or the willful results, and we’ve to stymie our ability for our talent to come out,” he added.

Talking about the three-match series with Pakistan, McCullum said that he expects his side to be prepared in time before the first test which starts on December 1 in Rawalpindi.

He also confirmed that Mark Wood will miss the first Test in Rawalpindi but is likely to be available for Multan Test.

“We’ve got a couple of days. It’s nice to be here. And we had a great camp and Abu Dhabi and spent lots of time together as a team sort of trying to build that camaraderie back after a little bit of a break, which we identified throughout the English summer that that’s a really important component to how this team is going to operate,” the head coach of England’s Test side said.

“Mark Wood obviously will not make it to the first test squad unfortunately because of his injury but we expect him to be ready for the second test otherwise, we’ve got a full squad to pick from.”

“The pitch looks good but is expected to change over the next couple of days. See how things scrub up. I think one of the things we’ve talked about is that we just adapt to whatever we are given, and not too stuck in our preconceived thoughts. Just play what’s in front of us and be prepared to adapt accordingly. But I’d anticipate the pitch will be a pretty good wicket. But we’ll just have to wait and see,” he said.

Replying to a question, he said that to be able to win a Test series against a strong side in away conditions is something every cricketer would want to achieve in their career.

“To win away from home is the greatest accomplishment you can achieve as a test player and as a test side. We understand the size of the challenge in front of us but that’s great. That’s where you want to play the game for, you don’t want easy challenges, you want to take on the best and their own conditions and you want to try and test where you’re at as a side and I’m really excited,” McCullum pointed.