صدر پاکستان نے احتساب عدالت اسلام آباد کیلئے محمد بشیر کو جج تعینات کر دیا ۔ (۔اسلام آبادرپورٹ.اصغرعلی مبارک سے )

Posted on

صدر پاکستان نے احتساب عدالت اسلام آباد کیلئے محمد بشیر کو جج تعینات کر دیا ۔۔اسلام آباد (رپورٹ.اصغرعلی مبارک سے ) صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی نے سینئر جج جناب محمد بشیر ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کواحتساب عدالت نمبر ایک اسلام آباد کاجج تعینات کر دیا ہے احتساب عدالت اسلام آباد (اکاونٹیبلیٹی کورٹ – I )جج کے عہدے پر تعیناتی تین سال کے لیے کی گئی ہے اس 13 مارچ کو مدت تعیناتی مکمل ہونے پر جج محمد بشیر صاحب نے چارج چھوڑ دیا تھا جس کے بعد سے کوئی جج تعینات نہیں کیے جناب جج محمد بشیر صاحب کی اعلی کارکردگی پر انہیں مزید تین سال کے لئے تعینات کرنے کا فیصلہ کیا گیاجج احتساب عدالت محمد بشیر ایک دبنگ جج طور پر مشہور ہیں جنہوں نے ازخود ملازمت مکمل ہونے پرعہدے سے سبکدوش ھونےکا فیصلہ کیا اور جج کی نشست چھوڑ دی جس کے بعد احتساب عدالت کے ریڈر جناب منان صاحب کیسوں کی تاریخ دے رہے تھے ۔ واضع رھے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف اور مریم نواز کو ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا سنانے والے جج احتساب عدالت محمد بشیر نےتین سال مدت ملازمت مکمل ہونے پر چارج چھوڑ دیا تھا، جج محمد بشیر نے سابق صدر آصف زرداری کو 5نیب ریفرنسز سے بری کرنے کا فیصلہ سنایا تھا،اوگرا کرپشن، رینٹل پاور اور اسحاق ڈار کے خلاف اثاثہ جات سمیت درجنوں نیب ریفرنسز کی سماعت کی تھی اوراسلام آباد کی تینوں احتساب عدالتوں کے ایڈمنسٹریٹو جج کی حثیت سے جج محمد بشیر نے مدت ملازمت مکمل ہونے پر 9 سال بعد عہدے کا چارج چھوڑ دیا تھا ، انہیں 2012 میں تین سال کی مدت کیلئے احتساب عدالت کا جج تعینات کیا گیا،2015 اور 2018 میں دو مرتبہ مدت ملازمت میں تین تین سال کیلئے توسیع دی گئی تھی ۔ انہوں نے ایون فیلڈ ریفرنس میں سابق وزیراعظم نواز شریف اور مریم نواز کو سزا جبکہ سابق صدر آصف زرداری کو ایس جی ایس، کوٹیکنا، اے آر وائی گولڈ، ارسس ٹریکٹر اور پولو گراؤنڈ ریفرنسز میں بری کیا اوگرا کرپشن، رینٹل پاور اور اسحاق ڈار کے خلاف اثاثہ جات ریفرنسز کی بھی سماعت کر رہے تھے،انہیں پانامہ کیسز کی سماعت کے دوران دوسری مرتبہ تین سال کی مدت کے لیے توسیع دی گئی تھی۔پہلی مرتبہ آصف علی زرداری کے خلاف نیب ریفرنسز کی سماعت کے دوران تین سالہ مدت میں توسیع ملی تھی۔ جج بشیر ہی نے ایون فیلڈ فلیٹس ریفرنس میں نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کے خلاف فیصلہ دے کر انھیں سزا سنائی تھی احتساب عدالت نے نواز شریف کو دو مختلف شیڈول کے تحت دس برس اور ایک برس، مریم نواز کو سات برس اور ایک برس جبکہ ریٹائرڈ کیپٹن محمد صفدر کو ایک برس قید بامشقت کی سزا سنائی تھی جج محمد بشیرنے نواز شریف کے خلاف دیگر ریفرنسز کی سماعت سے معذرت کی تھی ,جج محمد بشیر نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کو خط لکھ کر درخواست کی تھی کہ انھیں العزیزیہ سٹیل ملز اور فلیگ شپ انویسٹمنٹ کی سماعت سے الگ کر کے یہ ریفرنس دوسری عدالت میں منتقل کر دیئے جائیں۔احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کی درخواست پر انھیں نواز شریف اور ان کے خاندان کے خلاف بقیہ ریفرنسز کی سماعت سے الگ کر دیا گیا تھا وکلاء برادری کی جانب ان تعیناتی کا خیر مقدم کیا گیا ہے گریجویٹ لافورم پاکستان کے راہنماؤں طاہرہ بانو مبارک ممبرایگزیکٹیو لاہور ھائی کورٹ بار ایسوسی ایشن راولپنڈی مس عظمی مبارک ایڈووکیٹ ۔عظمت علی ایڈووکیٹ ۔اصغرعلی مبارک ایڈووکیٹ اور دیگر کی جانب جج محمد بشیر صاحب کی تعیناتی کا خیر مقدم کیا گیا ہے جج محمد بشیر صاحب آبائی طور پر ڈیرہ اسماعیل خان سے تعلق رکھتے ہیں۔ 1958ء میں پیدا ہونے والے محمد بشیر کے آبا واجداد بھارت سے ہجرت کر کے جنوبی پختون خوا کے ہندکو اسپیکنگ علاقے میں آباد ہوئے تھے۔ ان کی مادری زبان اردو ہے۔ محمد بشیر نے ابتدائی تعلیم ڈیرہ اسماعیل خان سے حاصل کی۔ بعدازاں گومل یونیورسٹی اور پشاور میں تعلیم پائی۔ قانون میں ایل ایل ایم کی سند 1990 میں پنجاب یونیورسٹی سے حاصل کی۔ جج محمد بشیر ماتحت عدلیہ میں سول جج کے طور پر تعینات ہوئے تھے۔ بعد ازاں ایڈیشنل سیشن جج اور ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کے عہدوں پر ترقی پائی۔ ریٹائرمنٹ کی عمر کو پہنچنے کے بعد محمد بشیر کو تین برس کے لئے مدت ملازمت میں توسیع دی گئی تھی۔ محمد بشیر پیشہ ورانہ حلقوں میں اپنی قانونی قابلیت اور دیانتدارانہ رویے کی شہرت رکھتے ہیں

Leave a comment

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.