Month: January 2021

پاکستان کی جنوبی افریقہ کے خلاف پہلے ٹیسٹ میں سات وکٹوں سے جیت ; دوسرا ٹیسٹ 04 فروری سے راولپنڈی میں ہوگا

Posted on

پاکستان کی جنوبی افریقہ کے خلاف پہلے ٹیسٹ میں سات وکٹوں سے جیت ; دوسرا ٹیسٹ 04 فروری سے راولپنڈی میں ہوگا …. (تحریر؛ اصغرعلی مبارک ) پاکستان کرکٹ ٹیم نے جنوبی افریقہ کرکٹ ٹیم کو پہلے ٹیسٹ میچ میں سات وکٹوں سے ہرا کر سیریز میں ایک صفر کی برتری حاصل کرلی.دوسرا ٹیسٹ 04 فروری کو راولپنڈی میں کھیلا جائے گا۔قبل ازیں دونوں ٹیمیں 19 جنوری 1995 کو پہلی مرتبہ ٹیسٹ میچ کھیلنے جوہانسبرگ کے میدان پر اتری تھیں۔جہاں فتح حاصل کرنے والی میزبان ٹیم کا پاکستان کے خلاف ٹیسٹ ریکارڈ اب بھی بہترین ہے۔ اب تک کھیلے گئے 27 میں سے5 مقابلوں میں پاکستان نے کامیابی حاصل کی جبکہ 7 میچز ڈرا ہوئے۔ 15 میچوں میں جنوبی افریقہ نے فتح سمیٹی. کراچی میں کھیلے جانے والے پہلے ٹیسٹ میچ سے قبل پاکستان اپنی سرزمین پر کُل سات ٹیسٹ میچوں میں جنوبی افریقہ کی میزبانی کرچکا ہے، جہاں ایک میں اسے فتح اور 2 میں شکست کا سامنا کرنا پڑا جبکہ 4 میچ ڈرا ہوگئے۔ دونوں ٹیموں کے مابین نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں (2007 میں) کھیلا گیا واحد ٹیسٹ میچ جنوبی افریقہ نے جیتا تھا۔۔ تفصیلات کے مطابق نیشنل سٹیڈیم کراچی میں کھیلے گئے میچ میں پاکستانی ٹیم نے جنوبی افریقہ کا 88 رنز کا ہدف تین وکٹوں کے نقصان پر پورا کر کے سات وکٹوں سے فتح حاصل کی۔ پاکستان کی جانب سے عمران بٹ 12، عابد علی 10 اور کپتان بابراعظم 30 رنز بنا کر آﺅٹ ہوئے جبکہ اظہر علی نے 31 اور فواد عالم نے چار رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلیں۔ پاکستان نے جنوبی افریقہ کرکٹ ٹیم کو پہلے ٹیسٹ ہرا کر دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں برتری حاصل کر لی ہے۔جنوبی افریقہ نے جمعے کو میچ کے چوتھے دن پاکستان کو فتح کے لیے 88 رنز کا ہدف دیا تھا جو اس نے تین وکٹوں کے نقصان پر حاصل کر لیا۔پاکستان کی جانب سے عمران بٹ اور عابد علی نے اننگز کا آغاز کیا تھا۔ کھانے کے وقفے تک دونوں نے 22 رنز کی شراکت کر لی تھی۔ تاہم وقفے کے فوراً بعد عابد علی 10 اور عمران بٹ 12 کے انفرادی سکور پر آؤٹ ہوگئے۔ دونوں اوپنرز ایک ہی اوور میں آوٹ ہوئے عمران بٹ 12 اور عابد علی 10کو انریچ نورتہیج آوٹ کر سنسنی پھیلا دی کپتان بابر اعظم 30 رنز بناکر کیشومہاراج کی گیند پر ایل بی ڈبلیو آوٹ ہوئے جب جیت کیلئے 2 رنز درکار تھے فواد عالم 4 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے پاکستان نے ٹارگٹ 23 ویں اوورز میں حاصل کیا فواد عالم کو شاندار سنچری پر مین آف میچ جبکہ نعمان علی اور یاسر شاہ کو خصوصی کیش پرائز دیا گیا فواد عالم نے اس موقع پر کہا ٹیم کو ضرورت تھی اس اہم میچ میں پریشرتھالیکن اللہ کا شکر ہے بہتر پرفارم کرسکاوکٹ آسان نہیں تھی خاص کر لیفٹ آرم اسپنر اس وکٹ بہت مدد ملی;
اس سے قبل جنوبی افریقہ کی ٹیم اپنی دوسری اننگز میں 245 رنز بنا کر آؤٹ ہوئی۔ چوتھے دن کے آغاز پر پہلی گیند پر ہی حسن علی نے کیشو مہاراج کو آؤٹ کر دیا۔ یہ جنوبی افریقہ کی پانچویں وکٹ تھی۔جلد ہی یاسر شاہ نے کپتان کوئنٹن ڈی کاک کو دو کے انفرادی سکور پر آؤٹ کر کے مہمان ٹیم کی مشکلات میں اضافہ کر دیا۔اس کے بعد آف سپنر نعمان علی نے جنوبی افریقہ کی باقی تین وکٹیں لے کر مہمان ٹیم کی اننگز سمیٹ دی۔ پاکستان کی جانب سے اپنا پہلا ٹیسٹ میچ کھیلنے والے نعمان علی نے دوسری اننگز میں پانچ وکٹیں حاصل کیں۔نعمان علی پاکستان کی ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں 12 ویں بولر ہیں جنھوں نے اپنے ڈیبیو ٹیسٹ کی ایک اننگز میں پانچ وکٹیں لیں۔ جنوبی افریقہ کی ٹیم دوسری اننگز میں 245 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئی ۔ چوتھے دن کے آغاز پر پہلی گیند پر ہی حسن علی نے کیشو مہاراج کو آؤٹ کر دیا۔ یہ جنوبی افریقہ کی پانچویں وکٹ تھی.اس کے بعد یاسر شاہ نے کپتان کوئنٹن ڈی کاک کو دو کے انفرادی سکور پر آؤٹ کر دیا۔ وہ عابد علی کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوئے۔واضح رہے کہ تیسرے دن کے کھیل کے اختتام پر جنوبی افریقہ نے چار وکٹوں کے نقصان پر 187 رنز بنائے تھے۔جنوبی افریقہ کے آؤٹ ہونے والے پہلے کھلاڑی ڈین ایلگر تھے جو کہ 29 کے انفرادی سکور پر یاسر شاہ کی گیند پر وکٹ کیپر محمد رضوان کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوئے۔اس کے بعد ایڈن مکرم اور راس وین ڈاڈیوسن کے درمیان 127 رنز کی شاندار شراکت ہوئی اور پاکستانی بولرز کافی دیر تک پریشان رہے۔تاہم تیسرے دن کے آخری اوورز میں پاکستانی سپنرز یاسر شاہ اور نعمان علی نے پے در پے تین وکٹیں لے کر جنوبی افریقہ کو مشکل میں ڈال دیا۔راس وین ڈاڈیوسن 64 کے انفرادی سکور پر یاسر شاہ کی گیند پر آؤٹ ہوئے۔ اس کے بعد جنوبی افریقہ کے سب سے تجربہ کار کھلاڑی فاف ڈوپلسی 10 کے سکور پر یاسر شاہ کی گیند پر ایل بی ڈبلیو ہوگئے۔ تیسرے دن گرنے والی آخری وکٹ اوپنر ایڈن کاکرم کی تھی جنھیں 74 کے انفرادی سکور پر نعمان علی نے آؤٹ کیا۔اواضح رہے کہ جنوبی افریقہ کرکٹ ٹیم نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا اور پہلی اننگز میں 220 رنز بنائے تھے جس کے جواب میں پاکستانی ٹیم نے پہلی اننگز میں فواد عالم کی 109 رنز کی عمدہ اننگز اور فہیم اشرف کے 64 رنز کی بدولت 378 رنز بنا کر پروٹیز کے خلاف 158 رنز کی برتری حاصل کر لی تھی۔ پاکستانی ٹیم آخری وکٹ کے لیے نعمان علی اور یاسر شاہ کی 55 رنز کی شراکت کی بدولت پہلی اننگز میں 378 بنانے میں کامیاب رہی تیسرے دن کھیل کے دوسرے اوور میں ہی جنوبی افریقہ کو نویں کامیابی مل گئی جب حسن علی 21 کے انفرادی سکور پر آؤٹ ہوگئے۔ یہ جنوبی افریقہ کے بولر ربادا کی ٹیسٹ میچوں میں 200ویں وکٹ بھی تھی۔واضح رہے کہ دوسرے روز کے کھیل کے اختتام پر پاکستانی ٹیم نے پہلی اننگز میں آٹھ وکٹوں کے نقصان پر 308 رنز بنائے تھے۔ اس دن کی خاص بات فواد عالم کی سنچری تھی جنھوں نے ذمہ دارانہ بیٹنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے نو چوکوں اور دو چھکوں کی مدد سے 109 رنز بنائے۔
ان کے علاوہ آل راؤنڈر فہیم اشرف نے 64 رنز کی باری کھیلی اور فواد کے ساتھ 102 رنز کی شراکت قائم کی جس نے ٹیم کی پوزیشن کو مستحکم کیا۔اس سے قبل اظہر علی 51 رنز جبکہ محمد رضوان 33 کے سکور پر آؤٹ ہوئے۔ جنوبی افریقہ کی جانب سے کیشو مہاراج، نورکیا، نگیڈی اور ربادا نے دو، دو وکٹیں حاصل کی ہیں۔دوسرے دن جب کھیل کا آغاز ہوا تو پاکستان نے 33 رنز پر چار کھلاڑی آؤٹ پر اپنی اننگز شروع کی تھی۔ آخری سیشن میں پاکستان کی چار وکٹیں گِریں۔واضح رہے کہ میچ کے پہلے دن جب جنوبی افریقہ نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا آغاز کیا تو ان کے بلے بازوں کو کافی مشکلات رہیں اور پاکستانی بولرز ان پر حاوی رہے۔ مہمان ٹیم 220 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی۔ پاکستانی ٹیم کی بیٹنگ کا آغاز اچھا نہ تھا اور اس کے دونوں اوپنر 15 کے مجموعی سکور پر پویلین لوٹ چکے تھے۔ آؤٹ ہونے والے پہلے بلے باز عابد علی تھے جو چار رنز بنا سکے جبکہ اپنا پہلا ٹیسٹ میچ کھیلنے والے عمران بٹ کے ٹیسٹ کریئر کی پہلی اننگز صرف نو رنز پر تمام ہوئی۔ یہ دونوں وکٹیں ربادا نے حاصل کیں۔نیوزی لینڈ کے خلاف سیریز میں زخمی ہونے کی وجہ سے حصہ نہ لینے والے پاکستانی کپتان بابر اعظم کا سکور بھی دوہرے ہندسوں تک نہ پہنچ سکا اور وہ سات رنز بنا کر کیشو مہاراج کی گیند پر ایل بی ڈبلیو ہو گئے۔ یہ بابر اعظم کا بطور کپتان پہلا ٹیسٹ میچ تھا۔چوتھی وکٹ نائٹ واچ مین شاہین شاہ آفریدی کی گری جو صرف چار گیندوں کے مہمان ثابت ہوئے اور نورجے کی گیند پر بولڈ ہو گئے۔اس سے قبل نیشنل سٹیڈیم میں 14 برس کے وقفے کے بعد پاکستان آنے والی جنوبی افریقہ کی ٹیم کے کپتان نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا تو پاکستانی بولرز نے عمدہ کارکردگی دکھائی اور مہمان ٹیم کو 70ویں اوور میں 220 رنز کے مجموعے پر پویلین بھیج دیامہمان ٹیم کی جانب سے ڈین ایلگر کے علاوہ کوئی بھی بلے باز وکٹ پر جم نہ سکا۔ ایلگر نے 58 رنز کی اننگز کھیلی۔ ان کے علاوہ جارج لنڈے 35 رنز کے ساتھ نمایاں رہے۔پاکستان کی جانب سے سپنر یاسر شاہ تین وکٹوں کے ساتھ سب سے کامیاب بولر رہے جبکہ شاہین آفریدی کے علاوہ اپنا پہلا ٹیسٹ کھیلنے والے نعمان علی نے دو، دو وکٹیں لیں جبکہ ایک وکٹ حسن علی کو ملی۔اس میچ میں پاکستان کے دو کھلاڑیوں کے ٹیسٹ کریئر کا آغاز ہوا ہے اور بلے باز عمران بٹ اور سپنر نعمان علی کو ٹیسٹ کیپ دی گئی ہیں

پاکستانی فیلڈرز نے پہلی اننگز میں عمدہ فیلڈنگ کا مظاہرہ کیا اور جنوبی افریقہ کے دو کھلاڑی رن آؤٹ ہوئے۔کرکٹ ساؤتھ افریقہ کے ڈائریکٹر گریم سمتھ نے کہا ہے کہ ’پاکستان کے دورے کے دوران دو مختلف ٹیمیں کھلائی جائیں گی۔ اس کی بدولت ٹیسٹ سکواڈ کے کھلاڑی اپنے گھروں کو جلدی لوٹ سکیں گے اور آسٹریلیا کے خلاف آنے والی سیریز کے لیے اپنے قرنطینہ کا آغاز کر سکیں گے۔‘دوسرا ٹیسٹ 04 فروری کو راولپنڈی میں کھیلا جائے گا۔دوسرا ٹیسٹ مکمل ہونے کے بعد جنوبی افریقہ کی ٹیم پاکستان سے روانہ ہو جائے گی جبکہ جنوبی افریقہ کی ایک اور ٹیم ٹی20 میچز کھیلے گی جو بالترتیب 11، 13 اور 14 فروری کو کھلے جائیں گے۔ہیڈ کوچ قومی کرکٹ ٹیم مصباح الحق کا کہنا ہے کہ آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ میں شامل ٹیسٹ میچز پاکستان کے لیے بہت اہمیت کے حامل ہیں، ہم ان دونوں میچز میں شاندارکارکردگی کا مظاہرہ کرکے پوائنٹس ٹیبل پر اپنی پوزیشن مستحکم کرنے کی کوشش کریں گے۔مصباح الحق نے کہا کہ اپنے ہوم گراؤنڈ پر کرکٹ کھیلنا ہمیشہ سے کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کا سبب بنتا ہے، یہی وجہ ہے کہ ہمارے کھلاڑیوں نے سری لنکا اور بنگلہ دیش کے خلاف ہوم ٹیسٹ میچز میں بہترین کھیل کا مظاہرہ بھی کیا تھا۔
پاکستان کی ٹیم:
عابد علی، عمران بٹ، اظہر علی، بابر اعظم، فواد عالم، محمد رضوان، فہیم اشرف، حسن علی، تعمان علی، یاسر شاہ، اور شاہین آفریدی
جنوبی افریقہ کی ٹیم:
ڈین ایلگر، ایڈن مکرم، راس وین ڈاڈیوسن، فاف ڈو پلسی، ٹیمبا باوما، کوئنٹن ڈیکاک، جارج لیڈ، کیشو مہاراج، کاگیسو ربادا، انریچ نورتہیج، اور لونگی نگیڈی