ہندوستان ریاست کشمیر کے دو حصے کرنا چاہتا ہے, وزیر. اعظم آزادکشمیر راجہ فاروق حیدر اسلام آباد(رپورٹ۔۔اصغر علی مبارک سے)

Posted on Updated on

ہندوستان ریاست کشمیر کے دو حصے کرنا چاہتا ہے, وزیر اعظم آزادکشمیر راجہ فاروق حیدر اسلام آباد(رپورٹ۔۔اصغر علی مبارک سے) وزیر اعظم آزادکشمیر راجہ فاروق حیدر نے کہا کہ ہم نہ ہندوستان کے آئین کو مانتے ہی نہ آرٹیکل 370 کو، بھارت کے اس مقصد کو کسی بھی صورت کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے آزاد کشمیر کے وزیراعظم راجہ فاروق حیدر , پیپلز پارٹی آزادکشمیر کے صدر چوہدری لطیف اکبر نے کہا کہ ہندوستان کل ریاست کے دو حصے کرنا چاہتا ہے،اس موقع پر راجہ فاروق حیدر نے کہا بھارت کل ریاست کشمیرکو دو حصوں میں تقسیم کرنا چاہتا ہے مگر بھارت کی کسی قسم کی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا، بھارت نے لائن آف کنٹرول پر بھی جنگ چھیڑ رکھی ہے،ہم نہ تو بھارت کے آئین کو مانتے ہیں اور نہ ہی آرٹیکل 370 کو، انہوں نے کہا کہ میرپورمیں ضمنی انتخابات ہونے جا رہے ہیں اور ان انتخابات کے موقع پر ہم ہندوستان کو پیغام دینا چاہتے ہیں کہ ہم متحد ہیں، ہمیں الگ نہیں کیا جا سکتا، پیپلز پارٹی آزادکشمیر نے ہماری درخواست پر عمل کیا ہم ان کے شکر گزار ہیں اورپیپلز پارٹی اور دیگر جماعتوں کو مبارکباد پیش کرتے ہیں اور حالات کو مد نظر رکھتے ہوئے آزاد کشمیر میں اظہار یکجہتی کا مظاہرہ کرنا چاہتے ہیں، جبکہ پیپلز پارٹی آزادکشمیر کے صدرچوہدری لطیف اکبر نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی جانب سے موصول ہونے والی درخواست کے متعلق پارٹی کی ہائی کمان کی ہدایات پر (ن) لیگی امیدواروں کے حق میں دستبردار ہونے کا اعلان کیا، انہوں نے کہا کہ ہم پوری قوت سے مسلم لیگ (ن) کے امیدواروں کو کامیاب کریں گے، پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم آزاد کشمیر نے میاں نواز شریف، آصف علی زرداری، مریم نواز اور شاہد خاقان عباسی کی صحت کے حوالے سے گہری تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ ابھی ان پر صرف الزام ہے جرم ثابت نہیں ہوا، حکومت کو چاہیے کہ وہ ان کو طبی سہولیات بہتر سے بہتر فراہم کرے بلکہ دیگر قیدیوں کو بھی سہولیات دے، اس وقت جو حالات پیدا ہورہے ہیں ہمیں دشمن کو باور کرانا ہے کہ ہم سب متحد ہیں، ہندوستان نے باہمی اور اقووام متحدہ کی قراردادوں کی نفی کی ہے، میں نے پہلے بھی متنبہ کیا تھا کہ بھارت پانی پر تنگ کرے گا، اگر بھارتی حکومت یو این کی قراردادوں کی خلاف ورزی کر سکتی ہے تو اس کیلئے ورلڈبنک کے معاہدات بھی کوئی معنی نہیں رکھتے۔

Leave a comment

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.